ہماری زمین کا مقناطیسی میدا ن، اللہ کی قدرت کی نشانی

   

ہماری زمین کا مقناطیسی میدا ن، اللہ کی قدرت کی نشانی

 

کائنا ت میں اللہ تعالیٰ کی ایسی بے شمار نشانیاں موجود ہیں جن پر غورکرنے سے بآسانی انسان اس نتیجہ پر پہنچ سکتا ہے کہ ا ن اشیا کو پیدا کرنے والی اور ان میں نظم وضبط برقرار کھنے والی ضرور کوئی نہ کوئی ہستی موجود ہے جو اتنی با اختیا ر،علیم اورمقتدر ہے کہ ان تما م اشیا  پر کنڑول کر رہی ہے۔ ان میں سے ایک نشانی  زمین کے مقناطیسی میدان  کی موجودگی ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتاہے:

 

 وَجَعَلْناَ السَّمَآء سَقْفًا مَّحْفُوْظًا ج وَّھُمْ عَنْ اٰیٰتِھَامُعْرِضُوْنَ 

''اور ہم نے آسمان کو ایک محفوظ چھت بنا دیا مگر یہ ہیں کہ کائنات کی نشانیوں کی طرف توجہ ہی نہیں کرتے ''

(الانبیا ء ۔21:32)

 

جغرافیائی ماہرین کے مطابق زمین کا اندرونی مرکز سطح زمین سے تقریباً6378کلومیٹر دور ہے جو کور(Core)کہلاتاہے۔ اس کے اندرونی اور بیرونی حصے ہیں۔ اندرونی مرکزی حصہ ٹھوس لوہے کے ایک بڑے گیند کی شکل میں ہے۔ اس میں نکل اورلوہا ہے۔ اس کی بیر ونی سطح دھاتوں کے پگھلے ہوئے مادے پر مشتمل ہے جو زمین کی سطح سے نیچے گہرائی کی جانب تقریبا2900کلومیٹر  دورواقع ہے ۔  اس کے اوپر والا حصہ(حفاظتی ڈھال یا غلاف) Mantle ہے جوزمین کی اوپر والی تہہ سے تقریباً 100کلومیٹر نیچے سے شروع ہوکر 2900کلومیٹر تک پھیلاہواہے۔ 

 ان سب سوالوں کوجواب جاننے کے لیے آپ یہ ویڈیو مکمل  دیکھیے ۔ 





Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی