زمین کا مرکز گرینچ یا مکہ المکرمہ، کیا مکہ تمام کائنات کا بھی مرکز ہے ؟

  زمین کا مرکز گرینچ یا مکہ المکرمہ، کیا مکہ تمام کائنات کا بھی مرکز ہے ؟

 

 اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:

 )انَّ أَوَّلَ بَیْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِیْ بِبَکَّةَ مُبَارَکاً وَہُدًی لِّلْعَالَمِیْن)

بلاشبہ سب سے پہلا گھر جو لوگوں کے لیے تعمیر کیا گیا وہی ہے جو مکہ میں واقع ہے ۔ا س گھر کو برکت دی گئی اور تمام جہان والوں کے لیے مرکز ہدایت بنایا گیا۔  (  آل عمران : 96  )

مولانا مفتی محمد شفیع  اس آیت شریفہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ''آیت کے الفاظ کا خلاصہ یہ ہے کہ سب سے پہلا گھر جو منجانب اللہ لوگوں کے لیے مقر ر کیا گیا ہے وہ ہے جو مکہ میں ہے ،اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں سب سے پہلا عبادت خانہ کعبہ ہے ،اس کی یہ صورت بھی ہوسکتی ہے کہ دنیا کے سب گھروں میں پہلا گھر عبادت ہی کے لیے بنایا گیا ہو ،اس سے پہلے نہ کوئی عبادت خانہ ہو نہ دولت خانہ ،حضرت آدم علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے نبی ہیں ،ان کی شان سے کچھ بعیدنہیں کہ انھوں نے زمین پر آنے کے بعد اپناگھر بنانے سے پہلے اللہ کا گھر یعنی عبادت کی جگہ بنائی ہو،اسی لیے حضرت عبداللہ بن عمر ،مجاہد ،قتادہ،سدی وغیرہ صحابہ وتابعین اسی کے قائل ہیں کہ کعبہ دنیا کا سب سے پہلاگھر ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ لوگوں کے ر ہنے سہنے کے مکانات پہلے بھی بن چکے ہوں مگر عبادت کے لیے یہ پہلاگھر بنا ہو،حضرت علی  سے یہی منقول ہے۔

بعض روایات میں ہے کہ آدم علیہ السلام کی یہ تعمیر کعبہ نوح علیہ السلام کے زمانے تک باقی تھی ،طوفان ِنوح  میں منہدم ہوئی اور اس کے نشانات مٹ گئے ،اس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام نے انہی بنیادوں پر دوبارہ تعمیر کیا ''۔  (تفسیر معارف القرآن، سورة آل عمران 96)

 

Saudi Arabia's Makkah Al Mukarama, proved center of the earth







Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی