کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک ایٹم — جو نظر بھی نہیں آتا — دراصل اللہ کی عظیم کاریگری کا ایک حیرت انگیز نمونہ ہے؟

 

کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک ایٹم — جو نظر بھی نہیں آتا — دراصل اللہ کی عظیم کاریگری کا ایک حیرت انگیز نمونہ ہے؟

#اللہ_کی_قدرت #سائنس_اور_قرآن #ایٹم #خالق_کائنات

 

ایک دن شام کے وقت جب آسمان پر ہلکے نارنجی بادل تیر رہے تھے اور پرندے اپنے گھونسلوں کی طرف لوٹ رہے تھے، نانی اماں نے صحن میں سب بچوں کو جمع کیا۔ ہاتھ میں قرآن کا ایک چھوٹا نسخہ تھا اور آنکھوں میں روشنی۔ وہ بولیں:

"آج میں تمہیں ایک ایسے کردار کی کہانی سناتی ہوں جو خود تو نظر نہیں آتا، مگر پوری دنیا اسی کے سہارے کھڑی ہے — اس کردار کا نام ہے: 'ذرّہ'، یعنی ایٹم۔"

بچوں کی آنکھیں حیرت سے پھیل گئیں۔ چھوٹے احمد نے پوچھا: "نانی اماں! یہ اتنا چھوٹا ہوتا ہے تو ہمیں کیسے پتا چلا کہ یہ ہے؟"

نانی اماں مسکرائیں: "یہ تو اللہ کا کرم ہے کہ اُس نے انسان کو عقل دی، علم دیا، اور ہم نے خوردبینوں کے ذریعے ان چیزوں کو دیکھنا شروع کیا جو عام آنکھوں سے نظر نہیں آتیں۔"

کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک ایٹم — جو نظر بھی نہیں آتا — دراصل اللہ کی عظیم کاریگری کا ایک حیرت انگیز نمونہ ہے؟


پہلا باب: ذرّہ — جو نظر نہ آئے مگر سب کچھ سنبھالے

 

نانی اماں نے بچوں کو بال کا ایک باریک تنکا دکھایا اور کہا:

"اگر تم ایک انسانی بال کی نوک پر 10 لاکھ ایٹم قطار میں کھڑے کرو، تب وہ ایک بال کی چوڑائی کے برابر ہوں گے۔ یعنی ایک ایٹم اتنا چھوٹا ہوتا ہے کہ اسے صرف جدید ترین خوردبینوں سے ہی دیکھا جا سکتا ہے۔"

)حوالہ: National Institute of Standards and Technology, USA(

دوسرا باب: ایٹم کے اندر کا عجائب گھر

"

بچو! ایٹم ایک ننھا سا گول کمرہ ہے جس کے بیچ میں ہوتا ہے اس کا 'دل' — نیوکلیئس۔ یہ نیوکلیئس اتنا چھوٹا ہوتا ہے کہ اگر پورا ایٹم ایک فٹبال اسٹیڈیم کے برابر ہو، تو نیوکلیئس ایک کنکر کے برابر ہوگا، اور باقی سارا حصہ خالی۔"

)حوالہ: Richard Feynman, Lectures on Physics(

 

تیسرا باب: پروٹون — مثبت مزاج پہرے دار

 

نانی اماں نے کہا: "نیوکلیئس کے اندر ایک طاقتور سپاہی ہوتا ہے جسے 'پروٹون' کہتے ہیں۔ یہ ہمیشہ مثبت (پلس) توانائی رکھتا ہے۔ اگر ایک پروٹون کو تم چاول کے دانے کے برابر سمجھو، تو ایٹم کا سائز ایک پہاڑ کے برابر ہوگا۔"

اس کا وزن اتنا کم ہے کہ اگر 6,000,000,000,000,000,000,000,000 پروٹون جمع کیے جائیں، تب جا کر وہ ایک کلوگرام بنائیں گے۔

 

چوتھا باب: نیوٹرون — خاموش محافظ

 

پروٹون کے ساتھ اس کا قریبی دوست ہوتا ہے — نیوٹرون، جو نہ مثبت ہوتا ہے، نہ منفی، بلکہ درمیان میں — یعنی نیوٹرل۔ یہ پروٹون کے وزن کے تقریباً برابر ہوتا ہے، بس ذرا سا زیادہ بھاری۔

)حوالہ: CERN — European Organization for Nuclear Research(

 

 

پانچواں باب: الیکٹران — ناچتا ہوا ذرّہ

 

اب آتے ہیں ایٹم کے سب سے شوخ اور چنچل کردار کی طرف — 'الیکٹران'۔ یہ نیوکلیئس کے گرد ایک نہ ختم ہونے والا رقص کرتا ہے۔ اور اتنی تیزی سے گھومتا ہے کہ اگر تم ایک پنکھا آن کر دو، تو اس سے بھی ہزاروں گنا زیادہ رفتار سے گھومتا ہے۔

الیکٹران کا وزن اتنا ہلکا ہے کہ ایک پروٹون کے مقابلے میں 1836 گنا کم ہوتا ہے۔ یعنی اگر پروٹون ایک اینٹ جتنا ہو، تو الیکٹران ایک مچھر کی پر کی دھول جیسا ہوگا۔

 

چھٹا باب: اندر کے اور بھی چھوٹے کردار

 

نانی اماں نے کہا: "لیکن یہ سب کچھ تو ایک پہیلی کی شروعات ہے۔ پروٹون اور نیوٹرون بھی اندر سے خالی نہیں۔ ان کے اندر اور بھی چھوٹے ذرات ہوتے ہیں جنہیں کہتے ہیں 'کوارکس' (quarks)۔ تین کوارکس مل کر ایک پروٹون یا نیوٹرون بناتے ہیں۔ اور انہیں آپس میں جوڑنے کے لیے اللہ نے ایک خاص طاقت رکھی ہے — جسے سائنس دان 'گلوآن' (gluon) کہتے ہیں۔ جیسے ایک ان دیکھی مضبوط رسی۔"

)حوالہ: Nobel Prize in Physics, 2004 — Discovery of Quarks and Gluons(

 

ساتواں باب: ہر چیز اللہ کے حکم سے

 

نانی اماں نے قرآن مجید کی آیات تلاوت کیں:

"اللَّهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ ۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ"

)الزمر: 62(

"اللہ ہی ہر چیز کا خالق ہے، اور وہی ہر چیز پر نگہبان ہے۔"

"وَمَا تَسْقُطُ مِن وَرَقَةٍ إِلَّا يَعْلَمُهَا وَلَا حَبَّةٍ فِي ظُلُمَاتِ الْأَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَلَا يَابِسٍ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ"

)الأنعام: 59(

"کوئی پتہ نہیں گرتا مگر وہ اس کو جانتا ہے، اور نہ کوئی دانہ زمین کے اندھیروں میں، اور نہ کوئی تر یا خشک چیز ہے مگر وہ ایک واضح کتاب میں ہے۔"

 

آٹھواں باب: ایٹم بھی اللہ کی تسبیح کرتا ہے

 

نانی اماں بولیں: "قرآن کہتا ہے کہ ہر چیز اللہ کی تسبیح کرتی ہے — یہاں تک کہ ایک ایٹم بھی۔"

"تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ ۚ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَـٰكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ"

)الإسراء: 44(

"ساتوں آسمان اور زمین اور جو کچھ ان میں ہے، سب اسی کی تسبیح کرتے ہیں، اور کوئی چیز نہیں مگر اس کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتی ہے، لیکن تم ان کی تسبیح کو سمجھ نہیں سکتے۔"

 

اختتام: ذرے سے کائنات — اللہ کی حکمت

 

نانی اماں نے بچوں سے پوچھا: "اب بتاؤ، کیا ایک ذرہ بے کار چیز ہے؟"

سب بچوں نے کہا: "نہیں نانی اماں! اس کے اندر تو اللہ کی پوری کاریگری چھپی ہے!"

نانی اماں نے کہا: "بچو! جس اللہ نے اتنے چھوٹے ذرے میں کائنات بسائی، وہی تمہارے دلوں کو بھی جانتا ہے، تمہاری دعاؤں کو سنتا ہے، اور تمہیں ہر لمحہ تھامے رکھتا ہے۔ بس اس پر یقین رکھو اور ہمیشہ کہو:" "سبحان الله!"

نوٹ : یہ مضمون طارق اقبال سوہدروی نے چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے تیار کیا ہے

 

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی