کوا اور جدید سائنسی تحقیقات

 کوا اور جدید سائنسی تحقیقات

‏کوا ذہین پرندہ ہے یہ درخت کی چھوٹی موٹی ٹہنیوں تنکوں کو بطور اوزار استعمال کرکے کھانا تلاش کرنا جانتا ہے۔ اگر چور ڈاکو اسے اعتماد میں لیں تو شاید بڑے سے بڑے بینک کا تالا بھی کھول ڈالے۔

 

کوا اور جدید سائنسی تحقیقات

کوے کے دماغ میں 1.5 بلین نیورون ہوتے ہیں اور اتنے ہی نیورون بہت سارے بندروں کی نسلوں میں ‏پائے جاتے ہیں لیکن یہاں ایک فرق ہے۔ کوے کا دماغ اور بندر کے دماغ کا سائز بہت مختلف ہے۔ اس ننھے دماغ کے اندر یہ تمام نیورون انتہائی قریب اور Pack ہیں مطلب فٹافٹ سگنلز ادھر سے ادھر جاتے اور دماغ کے نیورون کی کمیونیکشن یا بات چیت بہت اچھی ہے۔ یہی وجہ ہے آپ پتھر اٹھانے کے لئیے ‏جھکتے ہیں تو دوسری طرف کوا اڑ چکا ہوتا ہے۔ اس کا آئی کیو لیول انتہائی زبردست ہے اور ماہرین اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو بن مانس یا سات سالا بچے کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کے برابر تصور کرتے ہیں۔ لیبارٹری میں کوے پر مختلف تجربات کئیے گئے اور ایسی گیمز مرتب کی گئیں ‏جہاں کوا آٹھ جگہوں سے تنکے کے ذریعے پتھر نکالے اور ان پتھروں کو باری باری ایک ڈبے میں ڈالے جب تک آٹھوں پتھر ڈبے میں نہیں پھینکے گا اسے کھانا نہیں ملے گا۔ جیسےہی کھیل شروع ہوا کوےنےلمحہ بھر ماحول کا جائزہ لیا تنکا اٹھایا، پتھر نکالے اور اپنا رزق حاصل کرلیا کوا ایک Scavanager یعنی ‏مردار خور پرندہ ہے۔ لیکن یہ اس کا بنیادی ذریعہ خوراک نہیں۔ اکثر آپ کے ساتھ ایسا ہوا کہ چھت پہ آپ نےکھانا لگایا ہو، ہاتھ دھونے گئےواپسی پہ دیکھا کہ کوا آپ کے ساتھ ہاتھ کر گیا۔

اگر تو باقاعدگی سےآپ چھت پر کھانا کھا رہے ہیں تو یقین جانئیےیہ آپ کےکھانے کا ٹائم ٹیبل جانتا ہےاور اگر ‏آپ دنوں کے ٹائم ٹیبل کےحساب سے ڈشیں کھاتے ہیں تو یہ ہر دن کی ڈش سے بھی خوب واقف ہے اور اپنی پسندیدہ ڈش والے دن آپ سے پہلے اس جگہ پہنچ جائے گا

اسی طرح کوا کچرادان گاڑیوں کا ٹائم ٹیبل جانتا ہے، گوشت و سبزی مارکیٹ کا ٹائم ٹیبل جانتا ہے۔ اپنے علاقے میں ‏سوائے شیخ برادری کی دکان کے ، سب دکانوں کے اوقات جانتا ہے

 غرض جہاں خوراک کی بھرمار اور آسان دستیابی ہو کوا اس جگہ سے واقف ہے۔ یہ بیج، پھل، سبزی، گوشت، مردہ جانور و پرندے حتی کے انسانی لاشوں کو بھی نوچتا ہے اور چھوٹے پرندوں کے انڈے اور بچے بھی کھا جاتا ہے۔ ‏ایک موقع پرست پرندہ ہے جوہر جگہ ہر طرح کا کھانا کھاتا ہے۔ کوے کو اکثر ریت کھاتے دیکھا گیا ہے دراصل بہت سارے پرندے بشمول کوا ایسا کرتے ہیں ، پرندوں کے دانت نہیں ہوتے اور ریت یا ننھے کنکر ان کے معدے میں چکی کی طرح کام کرتے ہیں خوراک کو پیس کر اسے ہضم ہونے میں مدد ‏کرتے ہیں کوے سے دوستی بہت مہنگی پڑسکتی ہے لیکن آپ کو نہیں، اس کو جس کا زیور یا پیسے چرا کر آپ کے پاس لائے

 بس آپ کسی طریقے سے اسے سمجھادیں کہ آپ کو کیا کیا پسند ہے۔ کوا کسی کا احسان نہیں رکھتا، آپ اس کو کھانا دانہ ڈالتے رہیں، یہ آپ کے لئیے تحفے تحائف لانا شروع ‏کردے گا، جی ہاں! کوا وہ واحد پرندہ ہے جو آپ کے لئیے تحفے لے کر آتا ہے۔ امریکہ میں ایک ننھی لڑکی نے کووں سے دوستی کرلی اور روز ان کو دانہ ڈالتی، کووں نے اسے مختلف تحفے دئیے جن میں لوہے تانبے کے چھوٹے موٹے ٹکڑے، جیولری، کھلونے کے ٹکڑے اور ہڈی شامل تھے. کوے کا یہ ‏برتائو دراصل انسان سے بہت اچھا تعلق (Bond) بنانے کے لئیے ہے تاکہ اسے مفت میں خوراک ملتی رہے۔ کوے سے دشمنی کوا پرندوں کی دنیا کا سلمان خان ہے، جسے اپناتا ہے دل سے اپناتا ہےاورجسے پھینکتا ہے دل سے پھینکتا ہے

یہ انتہائی سوشل پرندہ ہے مطلب اپنے گروہ کے ساتھ رہتا ہے۔ آپ ایک بار اسے ‏پتھر ماردو بس! اب یہ اور اس کا خاندان آپ کو جب بھی دیکھے گا کوسے گا۔ اور اگر غلطی سے آپ نے کوئی کوا مار ڈالا تو سمجھ لیں ساری زندگی ٹین کا ڈبہ اپنے پیچھے باندھ لیا جو اب بجتا رہے گا۔ یہ نہ صرف انتقامی جذبات رکھتا ہے بلکہ آنے والی نسلوں میں بھی آپ کے حلئیے سے آگاہ کرتا ہے۔ ‏اگر آپ اکیلے کہیں سے گزر رہے ہوں پر کوئی شور نہیں لیکن آپ کا خاص دوست وہاں آپ کے ساتھ جارہا ہے تو کووں کا ہجوم آپ پر منڈلانا شروع کردے اور کاں کاں کرے، تو سمجھ جائو آپ کے سنگی(دوست) نے کچھ سنگ(پتھر) کووں پر پھینکے ہیں جو اب اس کی سنگھی (گلا) گھونٹنا ‏چاہتے ہیں

 کوے کی یادداشت انتہائی زبردست ہوتی ہے اور یہ اچھے برے چہروں کو نہیں بھولتا ۔ کوے مردہ کوے کے آگے پیچھے اکٹھے ہوکر ماتم کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان کا یہ رویہ دراصل باقی کووں کو خطرے سے آگاہ کرنا ہوتا ہے تاکہ وہ اس علاقے سے محتاط ہوجائیں ۔ کوے بیمار ‏یا کمزور کوے کو پسند نہیں کرتے۔ انہیں لگتا ہے کہ بیمار کوا جھنڈ میں خطرہ لاسکتا ہے وہ ایسے کہ کمزور کوے کو بلی، عقاب الو وغیرہ شکار کر سکتے ہیں جو اس کے بنیادی شکاری ہیں۔ اسلئیے اکثر ایسے کوے کو باقی کے کوےخود چونچ مار مار کر مار ڈالتے ہیں کوا زمین کرید کر چیزیں نکالنا اور چھپانا ‏جانتا ہے۔ کسی جگہ پر کوے حادثاتی اموات کا شکار ہونا شروع ہوجائیں تو وہ وہاں سے ہجرت کر جاتے ہیں۔ کوا چھوٹی موٹی ٹہنیوں تنکوں سے اپنا گھونسلہ بناتا ہے اور ایسے درخت کا انتخاب کرتا ہے جو گھنا اور پھیلا ہوا ہو۔ ان کا انڈے دینے کا وقت اپریل تا جولائی ہوتا ہے اور تین سے پانچ انڈے ‏دیتے ہیں۔ ایک ہی درخت پر کوے کے بہت سارے گھونسلےہوسکتے ہیں۔ عام طور پر کوے 15سے 20 سال کی عمر پاتے ہیں جبکہ ریکارڈ کے مطابق کئی کووں کی عمر 30 سے 40 سال تک بھی ہوئی ہے۔ کوے کو ایک جینیاتی بیماری Leucism ہوجاتی ہے جس میں اسکے سارے پر یا کچھ حصہ کالا رنگ ‏نہیں بنا پاتا اس لئیے سفید رنگ واضح ہوجاتا ہے لیکن ایسا بہت ہی کم ہوتا ہے۔ کوا طوطے کی طرح بول سکتا ہے جی ہاں! کوے کو آپ انسانی بولی سکھا سکتے ہیں۔ دراصل کوے کا شمار SongBirds میں ہوتا ہے جن کے گلے میں خاص قسم کا عضو Syrinx ہوتا ہے جس کے زریعے وہ مختلف ‏آوازیں نکال سکتے ہیں۔ یہ Mimicry مادہ کو خوش کرنے کے لئیے یا شکاری پرندوں کو بھگانے کے لیے ہوتی ہے۔ کوے ویسٹ نائیل وائرس کا شکار ہوکر مرتے رہتے ہیں لیکن آبھی تک کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا کہ انسانوں میں اس بیماری کی وجہ کوا ہے۔البتہ کوے کی بیٹ بلکہ سب پرندوں کی بیٹ خشک ہوکر ‏ہوا میں اڑتی رہتی ہے جو کہ سانس اور پیٹ کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔ اس لئیے پالتو پرندوں کو کچن سے دور رکھیں اور ان کی صفائی کرتے وقت ماسک پہنیں۔ کوے کو کیسے سدھایا جائے؟ اگر کوے کو سدھانا چاہتے ہیں تو اسے مونگ پھلی کے دانے کھلائیں ، گوشت کی چربی چھیچھڑے وغیرہ ‏کھلائیں تحفے آنا شروع ہوجائیں گے

کوے کو کیسے بھگایا جائے؟ کوے اگر فصلوں کا باغ کا نقصان کرتے ہیں تو الو یا بلی کا پتلا رکھ دیں، کوئی روشنی منعکس کرنے والی چمکیلی چیز مثلاً کمپیوٹر کی سی ڈی کھلونا موٹر کی اندرونی چمکیلی کوئل وغیرہ درخت یا اونچی چھڑی سے لٹکا دیں تاکہ ہوا سے ‏ہلتی رہے کوے بھاگ جائیں گے۔ کوے کا مقصد خدا نے کوے کا ایک خاص مقصد رکھا ہےوہ یہ کہ چھوٹے موٹے گلے سڑے پودے، گوشت دانہ دنکا سب کو اٹھا کر کھاتا جائے اور ماحول کو صاف رکھے۔ جہاں باقی جانور نہیں پہنچ پاتے وہاں کوے کی چونچ اور عقل پہنچ جاتی ہے۔ ماحول کو خوراک کی آلودگی سے بچا ‏کر دوسرے جانوروں اور انسانوں کو کئی بیماریوں سے محفوظ رکھے جو گلی سڑی خوراک کی وجہ پھیل سکتی ہیں۔ کووں کا خاندان سوائے نارتھ اور سائوتھ پول، انٹارکٹکا، اور براعظم جنوبی امریکہ کے جنوبی حصے کے علاوہ ساری دنیا میں موجود ہے.

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی