نظام شمسی

 نظام شمسی


  سائنس دانوں کے مطابق ہمارے نظام شمسی میں سب سے بڑا ستارہ سورج ہے جبکہ باقی سب سیارے ہیں۔ جن کی تعداد 8 ہے۔ )یارد رہے کہ پلوٹو کو نظام شمسی کے نویں سیارے کی حیثیت سے نکال دیا گیاہے۔گو کہ حقیقت میں یہ سیارہ موجود ہے مگر سائنسدانوں کی نئی تعریفات کے نتیجے میں اب یہ ہمارے نظام شمسی کا حصہ نہیں رہا(۔  سورج زمین سے 15 کروڑ کلومیٹر دورہے۔ سورج کے سب سے نزدیک سیارہ عطارد  (Mercury )ہے جو سورج سے 5 کروڑ 79 لاکھ کلومیٹر دور ہے اوریہ سورج کے گرد تقریباً48  کلومیڑ فی سیکنڈ کی رفتا ر سے چکر لگا رہا ہے، اس کا قطر 4879 کلومیٹرہے۔

دوسرے نمبر پر سیارہ زہرہ) venus )  ہے جو 35 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سورج کے گرد چکر لگا رہاہے۔ اس کا فاصلہ سورج سے 10 کروڑ 82 لاکھ کلومیٹر ہے۔ اس کا قطر 12,104 کلومیٹر ہے، یہ ایک گرم ترین اور چمکنے والاسیارہ ہے۔ تیسرے  نمبر پر ہماری زمین (Earth)ہے جو تقریباً 30 کلو میڑ فی سکینڈ کی رفتار سے سورج کے گرد چکر لگارہی ہے۔

چوتھے نمبر پر سیارہ مریخ (Mars) ہے جو سورج سے 22 کروڑ 79 لاکھ کلو میٹر دور ہے اوریہ سورج کے گرد تقریبا ً 24 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے چکر کاٹ رہا ہے۔اس کا قطر 6796کلومیٹر ہے۔ مریخ کے بعد ایک Asteroide Beltہے جس میں چٹانوں کے بڑے بڑے ٹکڑے ہیں جو سورج کے گرد ایک حلقے میں گھوم رہے ہیں۔ پانچویں نمبر پر سیارہ مشتری (Jupiter) ہے  ،جو سورج کے گرد 77کروڑ  80 لاکھ کلو میڑ کی دور ی سے 13 کلو میڑ فی سیکنڈ کی رفتار چکر کاٹ رہا ہے۔اس کا قطر 1,42,984کلومیٹر ہے 'ہمارے نظام شمسی میں سب سے گرم ترین فضارکھنے والا سیارہ یہی ہے 'حتی کہ سورج کے مرکز سے بھی زیادہ گرم ہے۔ اس کی فضا کا درجہ حرارت 30سے40کروڑ سینٹی گریڈ ہے جبکہ سورج کے مرکز(Core)کا درجہ حرارت ایک کروڑ پچاس لاکھ سینٹی گریڈ ہے مگر بذات خود سیارہ مشتری کوئی زیادہ گرم نہیں ہے۔

چھٹے نمبر پر سیارہ سیٹرن(Saturn)ہے جو سورج سے ایک ارب 42کروڑ 90لاکھ کلو میڑ دور ہے اور یہ بھی سورج کے گرد تقریباً10کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے گردش میں ہے، اس کا قطر 1,20,536کلومیٹر ہے۔ ساتویں نمبر پر سیارہ یورینس (Uranus) ہے جس کا فاصلہ سورج سے 2 ارب 87 کروڑ 50 لاکھ کلومیٹر ہے اور اس کی رفتار تقریباً 7 کلومیٹر فی سکینڈ ہے، اس کا قطر 51,118کلومیٹر ہے۔آٹھویں نمبر پر سیارہ نیپچون)  Neptune ) )ہے جس کی رفتار ساڑھے پانچ کلومیٹر فی سکینڈ ہے اور یہ سورج سے 4 ارب 50 کروڑ 40لاکھ کلومیٹر دور ہے ، اس کا قطر 49,528کلومیٹر ہے۔ 

جبکہ اس کےبعد سیارہ پلوٹو ( Pluto )ہے جس کا فاصلہ سورج سے 5 ارب 91 کروڑ 60لاکھ کلومیٹرہے اور یہ سورج کے گرد تقریباً 5 کلومیٹر فی سکینڈ کی رفتار سے گھوم رہا ہے، اس کاقطر 2300کلومیٹرہے۔ دوسرے سیاروں کی نسبت اس کامدار سب سے ٹیڑھا ہے۔ یہ سب سیارے اینٹی کلاک وائز سمت میں گردش کرتے ہیں۔

چاند زمین سے3 لاکھ 84ہزار کلومیٹر کی دوری سے گردش کر رہا ہے ،چاند کا قطر 3476کلومیٹر ہے، یہ زمین کے گرد 29.531 دن میں ایک چکر مکمل کرتاہے جبکہ زمین سورج کے گرد ایک چکر ایک سال ( یعنی 365.242199دن ) میں پورا کرتی ہے۔ اس کا قطر 12756کلومیٹر ہے۔ زمین سورج کے گرد 30کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے گھوم رہی ہے جبکہ اپنے محور کے گرد گھومنے کی رفتار 1722کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

سب سے نزدیکی سیارہ عطارد سورج کے گرد ایک چکر 88 دن میں (زمین کی نسبت سے ) پورا کرتاہے۔جبکہ سب سے بعید سیارہ پلوٹو ،سورج کے گرد ایک چکر 248.4 سالوں میں پورا کرتاہے۔ عطارد'زہرہ 'زمین اور مریخ سب چٹانوں پر مشتمل ہیں جبکہ مشتری، سیٹرن ، یورینس اور نیپچون سیارے گیسوںاور سیال نما مادے پر مشتمل ہیں، ان پر زمین کی طرح کھڑا نہیں ہواجا سکتا۔جبکہ پلوٹو ان دونوں اقسام سے مختلف ہے۔

 ہمارا یہ نظام شمسی جس کہکشاں میں واقع ہے اس کی لمبائی ایک لاکھ نوری سال ہے ( اگر روشنی ایک لاکھ 86 ہزار میل فی سکینڈ کی رفتار سے ایک لاکھ سال تک چلتی رہے تو وہ جتنا فاصلہ طے کرے گی، وہ ایک لاکھ نوری سال ہو گا )۔ہمارا یہ سورج کہکشاں کے مرکز سے 30,000 نوری سال پر واقع ہے اور سورج کو اپنے اس مرکز کے گرد ایک چکر پورا کرنے میں 22 کروڑ سال لگتے ہیں۔ (1) سورج کی کششں ثقل زمین کی نسبت 28گنا زیادہ ہے اور خط استوا کے نزدیک اس کا قطر 13,90,000کلومیٹرہے۔ ہمارے نظام شمسی سے قریب ترین سورج کا نام Proxima Centauriہے جوہم سے چار نوری سال دورہے (2)

Asteroid Belt میں چٹانوں کے ٹکڑے 1000 کی تعداد میں ایسے ہیں کہ جن کی لمبائی ایک کلومیٹر تک ہے۔ جبکہ ایک ٹکڑا جس کا نمبر 433ہے اور اس کا نام EROSرکھاگیا ہے ' کاسائز 131333کلومیٹر ہے۔ ان میں سے اگر کوئی ایک بھی زمین سے ٹکرا جائے توزمین کوسخت نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

ملکی وے کہکشاں کہکشاؤں کے ایک گروپ میں واقع ہے جس کا نام''لوکل گروپ''ہے۔  اسی گروپ کے اندر ملکی وے کہکشاں 300کلومیٹر فی سکینڈ کی رفتار سے ستاروں کے ایک جھرمٹ "VIRGO"کی طرح رواںدواں ہے۔ (3)

حواشی

 (1)۔   قرآن اور کائنات ،مصنف حاجی غلام حسن ،جنگ پبلشرز لاہور



 www.ecology.com/.../ earth-at-a-glance-feature



 http://www.enchantedlearning.com ۔

(2)۔ http://cfa-www.harvard.edu/seuforum/howfar/see.html

(3)۔http://www.enchantedlearning.com

1 تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی