جاوید چودھری کےاس بہترین کالم میں ایک خاتون کی سبق آموز کہانی پڑھیے
میں نے ایک خطا کی تھی،مجھ سے ایک جرم سرزد ہوا تھا میں نے اپنے والد صاحب سے کئے وعدے سے انحراف کیا ،میں نے اپنے سوتیلے بہن بھائیوں کو پیسے نہیں بھجوائے ،دودھ پیتے بچے جانے کیسے بلکتے ہوں گے ؟وہ عورت ان کے کھانے کا خرچہ کیسے پورا کرتی ہوگی ؟اللہ تعالیٰ کی پکڑ کے احساس نے مجھے جھنجھوڑ ڈالا تھا،میں معافی کے لیے دوبارہ اللہ تعالیٰ کے حضور جھک گئی ،میں نے یتیم بچوں کے آٹھ دس ہزار روکے تھےاور اللہ نے میرے پانچ چھ لاکھ روپے ضائع کردئیے تھے۔۔۔۔آئیے جاوید چودھری کےاس بہترین کالم میں ہمارے معاشرے کی ایک خاتون کی سبق آموز کہانی پڑھیے کہ شاید اس کردار سے ملتے جلتے افراد ہمارے پڑوس میں بھی ہوں یا خدانخواستہ ہم خود ہی ہوں۔
ایک تبصرہ شائع کریں