پاکستان کے تیزی سے بگڑتے ہوئے معاشی و سیاسی حالات کے پس منظر میں،جاویدچودھری کا ایک بہترین اور امید افزا کالم

 پاکستان کے تیزی سے بگڑتے ہوئے معاشی و سیاسی حالات کے پس منظر میں

جاویدچودھری کا ایک بہترین اور امید افزا کالم


اخوت ایک طلسماتی تنظیم ہے ،ملک میں تنظیم کے ستر سے زائد دفاتر مساجد کے اندر قائم ہیں ۔تنظیم کسی قسم کی ضمانت کے بغیر بلاسود دس ہزار روپےقرضہ دیتی ہے اور قرض دارکو یہ رقم دس سے بارہ قسطوں میں واپس کرنا ہوتی ہے ۔ اخوت ایک بابرکت ادارہ ثابت ہوا ہے جو اب تک ایک لاکھ تیس ہزار خاندانوں کو دو ارب روپے قرض دے کر اپنے قدموں پر کھڑا کر  چکا ہے ۔دنیا پاکستانی قوم کو بے ایمان اور نالائق سمجھتی ہے لیکن پاکستانی قوم کے بارے میں اخوت کا تجربہ باکل مختلف ہے ۔اخوت کے قرضوں کی واپسی کی شرح 99.85 فیصد ہے اور یہ شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے ،اخوت بلاسود قرضوں کی دنیا کی سب سے بڑی آرگنائزیشن بھی ہے ،اس نے پوری دنیا کی مائیکروفنانسنگ کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ہمارا اصل پاکستان یوسف رضا گیلانی یا آصف علی زرداری نہیں ہیں بلکہ ہماراا صل پاکستان ایسی شخصیات اور اخوت جیسے ادارے ہیں اوروہ ایک لاکھ 30 ہزار خاندان بھی مبارک باد کے مستحق ہیں کہ جنہوں نے قرض  حسنہ واپس کرکے ثابت کردیا کہ پاکستان میں ایمانداری ابھی مری نہیں، یہ معاشرہ ابھی پوری طرح بنجر نہیں ہوا اور مجھے یقین ہےڈاکٹر امجد ثاقب جیسے لوگ جب تک زندہ ہیں اس وقت تک  یہ معاشرہ نہیں مرے گا ،ہماری امید اس وقت تک قائم رہے گی۔

3 تبصرے

  1. شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایسی معلومات عام کرنے کی ضرورت ہے تا کہ عوام میں حوصلہ اعتماد پیدا ہو ٹی ۔وی چینلز تو سوائے مایوسی احساس کمتری ک کچھ پیش نہیں کرتے۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. بہت اچھا مضمون ہے

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی