tag:blogger.com,1999:blog-1029576768091156710.post1312515097723115646..comments2023-04-17T12:57:19.167+05:00Comments on سائنس قرآن کے حضور میں | Science in Quran: لوہا زمین پر پایا جانے والا عنصر نہیں ہےTariq Iqbalhttp://www.blogger.com/profile/05214888970670792228noreply@blogger.comBlogger6125tag:blogger.com,1999:blog-1029576768091156710.post-3857801784635049952011-08-24T06:09:40.000+05:002011-08-24T06:09:40.000+05:00علاوہ ازیں اس سورة میں دو نہایت دلچسپ ریاضی کے اصو...علاوہ ازیں اس سورة میں دو نہایت دلچسپ ریاضی کے اصول پائے جاتے ہیں۔ ”الحدید”(لوہا )قرآن کی سورة 57ہے۔ لفظ”الحدید ”کی عددی قیمت (عربی کے نظام ابجد کے مطابق جس میں ہر حرف کی ایک عددی قیمت ہوتی ہے )وہی بنتی ہے یعنی 57۔صرف لفظ ”حدید ”(لوہا )کی عد دی قیمت (ابجدکے حساب سے )یعنی اس کے ساتھ انگریزی گرامر کی”The” Definite Articleلگائے بغیر جو عربی میں ”ال” ہے ،26بنتی ہے اور 26لوہے کا ایٹمی عدد ہے۔ (4)<br>موٴلف ۔ طارق اقبال سوہدروی ۔ جدہ ۔ سعودی عرب<br><br>what is meant by this illogical information ?Waqasnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-1029576768091156710.post-90709687703085580602011-09-03T04:20:57.000+05:002011-09-03T04:20:57.000+05:00محترم بات تو آپ کی ٹھیک ہے کہ عربی کانظام ابجد کوئ...محترم بات تو آپ کی ٹھیک ہے کہ عربی کانظام ابجد کوئی شرعی نظام نہیں ہے کہ ہم اس پر ایمان رکھیں اور اس کو دلیل کے طور پر پیش کریں تاہم چونکہ اس کے مطابق بھی لوہے کی عددی قیمت کا قرآن کی موجودہ ترتیب کے مطابق وہی نمبر آتا ہے تو اس کو بیان کردیا گیاتھا ۔ یہی صورت حال دوسری بات کی بھی ہے۔ مگر آپ کا اعتراض درست ہے۔ آپ کا توجہ دلانے کا شکریہ میں اس پیراگراف کو خذف کر دیتا ہوں۔ جزاک اللہ۔امید ہے کہ آپ دوسری پوسٹس کے متعلق بھی اپنی آراء سے مستفید فرمائیں گے ۔ ان شاءاللہطارق اقبالhttp://quraniscience.com/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-1029576768091156710.post-44022489494880389032012-03-04T17:17:31.000+05:002012-03-04T17:17:31.000+05:00محترم جس بات کی آپ نے نشان دہی کی ہےمیں نے خود اس ...محترم جس بات کی آپ نے نشان دہی کی ہےمیں نے خود اس بات کو مختلف علماء کے تراجم سے واضح کیا ہے کہ یقیناً جدید سائنسی معلومات سے پہلے اس آیت کا ترجمہ اور مفہوم یہی سمجھا جاتا تھا۔ بحرحال آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ عربی کے الفاظ کے معانی دوسری زبانوں کے الفاظ کے معانی سے بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ چناچہ کسی جملے میں موجود الفاظ کے معانی بھی سیاق وسباق اور قرینے کے لحاظ سے ہی معلوم کیے جاتے ہیں۔ پس یہاں چونکہ سائنسی معلومات کے بعد اس لفظ کا قرینہ بدل گیا ہے لہذا اس کا معنی اور مفہوم بھی بدل جاے گا ۔ اہم بات اور قابل اعتراض بات تب ہوسکتی ہے کہ جب اس لفظ کا وہ معنی استعما ل کیا جائے کہ جو اس لفظ سے نکلتا ہی نہ ہو۔ اگر ایسی بات ہے تو آپ کا اعتراض حق بجانب ہوگا وگرنہ نہیں ۔ اور پھر جلدی نہ کیجئے ،ہوسکتا ہے کہ کل کلاں کو اس مویشیوں والی آیت کا مفہوؐ م بھی کچھ اور ہوجائے۔ <br>جہاں تک بات ہے ہمارے ڈی این اے وغیرہ اور سیب کی ۔ تو ان کی تخلیق بھی اللہ نے کی تھی اور اسی مٹی سے کی تھی کہ جس کے اندر یہ عناصر پائے جاتے ہیں۔ بات صر ف سمجھنے کی ہے اور اس سے وہی سمجھ سکتے ہیں کہ جسے اللہ ہدایت دینا چاہے۔ اللہ ہمیں ہدایت ونصرت عطافرمائے۔ آمینطارق اقبالnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-1029576768091156710.post-41298850326329536542012-03-02T14:52:31.000+05:002012-03-02T14:52:31.000+05:00جناب اگر لوہے کا اترنا مان لیا جائے تو مویشویوں کا...جناب اگر لوہے کا اترنا مان لیا جائے تو مویشویوں کا کیا کریں،، کیا وہ بھی ستاروں میں بنے تھے،، <br>اور لوہے کی ہی بات نہیں، ہمارے ڈی این اے میں موجود نائٹروجن، ہمارے دانتوں کا کیلشیم، ہمارے خون میں موجود فولاد، سیب کے پائے میں موجود کاربن، یہ سب تباہ ہوتے ستاروں میں بنا تھا، ہم سب انہیں ستاروں کی دھول کے بنے ہوئے ہیں۔Bilal Imtiaz Ahmedhttp://ghaziusman.blogspot.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-1029576768091156710.post-82241643870618458122012-07-19T14:09:34.000+05:002012-07-19T14:09:34.000+05:00اعتراضات ،اختلافات اور مباحث رحمت ہیں اور یہ سوچ ک...اعتراضات ،اختلافات اور مباحث رحمت ہیں اور یہ سوچ کو آگے بڑھاتی ہیں . . . بلال امتیاز احمد نے اچھانکتہ اٹھایا ہے اور اس کا جواب بالکل واضح ہے . . . کہ ہاں انسان اس زمین پر ایلین ہے . . . یہ کسی اور دنیا سے اس سیارے پر آیا ہے . . . انسان کی پیدائش جنت میں ہوئی جو زمین سے مخفی ایک اور جہاں ہے . . .انسان سے پہلے دنیا میں فقط جنات آباد تھے . . . ان کی نافرمانی کے باعث ان کو نیابت سے ہٹا دیا گیا اور انسان کو دنیا پر آباد کیا گیا اور انسان کو بھی قرآن کریم میں کھلی وارننگ دی گئی ہے کہ اگر وہ سیدھے راستے کو ترک کر دے گا تو اللہ اس پر قادر ہے کہ ان کو ہٹا کر کسی اور قوم کو لے آئے . . .اسراراحمد ادراکhttp://www.adraak.webs.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-1029576768091156710.post-53651472573118528872012-10-27T19:54:49.000+05:002012-10-27T19:54:49.000+05:00fantasticfantasticNazia Hameedhttp://www.facebook.com/people/Nazia-Hameed/100004070748587noreply@blogger.com